بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

16 شوال 1445ھ 25 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

اپنا نکاح خود پڑھانا


سوال

کیا میں اپنا نکاح خود پڑھا سکتا ہوں؟ یا کوئی قاری صاحب اپنا نکاح خود پڑھا سکتے ہیں؟

جواب

جی ہاں! آپ  اپنا نکاح خود بھی پڑھاسکتے ہیں، اس کی صورت یہ ہوسکتی ہے کہ آپ مجلسِ نکاح میں شرعی گواہوں کی موجودگی میں خطبہ میں پڑھی جانے والی آیات اور ایک دو احادیث بطورِ خطبہ مسنونہ پڑھنے کے بعد جس خاتون سے نکاح کر رہے ہیں اس کے وکیل سے کہیں کہ میں نے اتنے مہر کے بدلہ آپ کی موکلہ فلانہ بنت فلاں سے نکاح کیا  (یا اسی خاتون سے کہیں کہ میں نے اتنے مہر کے بدلہ آپ سے نکاح کیا)اور وہ جواب میں کہے کہ میں نے قبول کیا تو نکاح ہوجائے گا۔ فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144104200565

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں