کیا ہر لفظ سے طلاق کنائی مراد لینا ٹھیک ہے؟
ہر لفظ کو طلاق کے لیے کنائی لفظ نہیں کہا جاسکتا، بلکہ الفاظِ کنایہ مخصوص ہیں اور وہ ایسے الفاظ ہیں جن میں طلاق اور غیر طلاق دونوں کااحتمال ہوتاہے، الفاظِ کنایہ کی فہرست طویل ہے، جن میں سے بعض ایسے الفاظ بھی ہیں جن میں نیت کی ضرورت نہیں ہوتی، جیسے لفظ ’’ آزاد ‘‘ اور بعض الفاظ نیت یادلالتِ حال کے محتاج ہوتے ہیں۔اس موضوع سے متعلق تفصیل کے لیے ’’الفاظِ طلاق کے اصول‘‘، مؤلفہ مفتی شعیب عالم صاحب ملاحظہ فرمائیں ۔ فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144107200482
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن