بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

18 رمضان 1445ھ 29 مارچ 2024 ء

دارالافتاء

 

ظہر سے پہلی کی چار سنتیں اگر رہ جائیں


سوال

ظہر کی پہلی چار سنتیں اگر رہ جائیں تو فرض کے بعد ادا کرسکتے ہیں ؟

جواب

اگر جماعت کی وجہ سے ظہر سے پہلے چار سنتیں رہ جائیں تو ظہر کی فرض نماز کے بعد  یہ سنتیں ادا کرنی چاہییں،اور بہتر یہ ہے کہ پہلے بعد والی دو سنت ادا کی جائیں اور   اس کے بعد پہلے والی چار سنتیں ادا کی جائیں، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے اسی طرح ثابت ہے۔

الدر المختار وحاشية ابن عابدين (رد المحتار) (2 / 59):

"قال في الإمداد: وفي فتاوى العتابي أنه المختار، وفي مبسوط شيخ الإسلام أنه الأصح لحديث عائشة: «أنه عليه الصلاة والسلام كان إذا فاتته الأربع قبل الظهر يصليهن بعد الركعتين»، وهو قول أبي حنيفة، وكذا في جامع قاضي خان اهـ والحديث قال الترمذي: حسن غريب، فتح".

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144206200224

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں