بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

18 رمضان 1445ھ 29 مارچ 2024 ء

دارالافتاء

 

زمل اور زائشہ نام رکھنا


سوال

کیا زمل نام اسلامی لحاظ سے ٹھیک ہے اگر نہیں ٹھیک تو کیا زائشہ نام ؟

جواب

"زَمَل"(ز اور م کے زبر کے ساتھ )کے معنی ہیں :ایک جانب کو جھکے ہوئے دوڑنا۔لنگڑاتے ہوئے چلنا۔

"زِمْل"(ز کی زیر ،اور م کے سکون کے ساتھ)کے معنی ہیں :جانور پر پیچھے سوار ہونے والا،بوجھ۔

"زَمِل"(ز کے زبر اور م کی زیر کے ساتھ) کے معنی ہیں :کم زور ، بزدل ۔

اور "زِمَل"   (ز کی زیر اور م کے زبر کے ساتھ )یہ عربی لغت میں مستعمل نہیں ہے۔

حاصل یہ ہے کہ یہ نام رکھنا درست نہیں ہے۔

اسی طرح زائشہ کا لفظ عربی یا اردو لغت میں نہیں مل سکا، لہذا اس لفظ کا معنی جب تک معلوم نہ ہو،  نام رکھنے سے اجتناب کیا جائے۔

اس کے بجائے صحابہ و صحابیات رضوان اللہ علیہم اجمعین کے ناموں میں سے کوئی نام یا عربی زبان کا کوئی اچھا بامعنیٰ نام منتخب کرکے رکھ لیں۔

ہماری ویب سائٹ پر اسلامی ناموں کے سیکشن میں بچوں اور بچیوں کے بہت سے منتخب اسلامی نام موجود ہیں، جنس اور حرف منتخب کرکے نام کا انتخاب کرسکتے ہیں، اس کا لنک درج ذیل ہے:

اسلامی نام

القاموس المحيط - (1 / 1306):

" زَمَلَ يَزْمِلُ ويَزْمُلُ زِمالاً : عَدا مُعْتَمِداً في أحَدِ شِقَّيْهِ رافِعاً جَنْبَهُ الآخَرَ . وككِتابٍ : ظَلْعٌ في البَعيرِ ولِفافةُ الراوِيَةِ ج : ككُتُبٍ وأشْرِبَةٍ . والزامِلُ : من يَزْمُلُ غيرَهُ أي : يَتْبَعُه و من الدوابِّ : الذي كأَنه يَظْلَعُ من نَشاطِهِ زَمَلَ زَمْلاً وزَمالاً وزَمَلاً وزَمَلاناً ...والزِّمْلُ بالكسرِ : الحِمْلُ . وما في جُوالِقِكَ إلاَّ زِمْلٌ : إذا كانَ نِصْفَ الجُوالِقِ "۔

تاج العروس من جواهر القاموس - (29 / 135):

"ز م ل زَمَلَ ، يَزْمِلُ ، ويَزْمُلُ ، مِن حَدَّيْ ضَرَبَ ونَصَرَ ، زِمالاً ، بالكسرِ : عَدَا ، وأَسْرَعَ ، مُعْتَمِداً في أَحَدِ شِقَّيْهِ ، رَافِعاً جَنْبَهُ الآخَرَ ، وكَأَنَّهُ يَعْتَمِدُ عَلى رِجْلٍ واحِدةٍ ، وليسَ له بذلك تَمَكُّنُ المُعْتَمِدِ عَلى رِجْلَيْهِ جَمِيعاً ... والزَّمَلُ ، مُحَرَّكَةً : الرّجَزُ ، وسَمِعْتُ ثَقِيفاً وهُذَيْلاً يَتَزَامَلُونَ ، أي يَتَراجَزُونَ .."۔

(مصباح اللغات،ص:332،مکتبہ قدوسیہ لاہور)

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144311100366

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں