بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

15 شوال 1445ھ 24 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

زمین کا کرایہ متعین کرنا


سوال

زمیندار کو زمین کرایہ پر دینا کہ اس میں کوئی بھی فصل کاشت کرو،  مگر سال کے پچاس   ہزار دوگے، درست  ہے؟

جواب

صورت ِِمسئولہ میں   کسان کے  ساتھ  اگر مزارعت اور بٹائی کا معاہدہ کیا جائے تو اس صورت میں اس طرح رقم کو متعین کرنا درست نہیں ہے کہ تم پچاس ہزار روپے سالانہ دو گے ۔

البتہ اگر اپنی زمین اس کو  کرائے پر دی جائے اور اس سے سالانہ متعین کرایہ وصول کیا جائے تو اس میں متعین رقم مقرر کرنا درست ہے۔

فتاوی عالمگیری میں ہے:

ومنها أن تكون الأجرة معلومةً. ومنها أن لاتكون الأجرة منفعةً هي من جنس المعقود عليه كإجارة السكنى بالسكنى والخدمة بالخدمة."

(4/ 411،  کتاب الاجارۃ، الباب الأول تفسير الإجارة وركنها وألفاظها وشرائطها، ط: رشیدیہ)

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144208200608

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں