بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

17 رمضان 1445ھ 28 مارچ 2024 ء

دارالافتاء

 

زکوۃ کی رقم زکوۃ کی صراحت کے ساتھ دینا لازم نہیں


سوال

زکوۃ دیتے وقت کیا بتانا ضروری ہو گا کہ یہ زکوۃ کا پیسہ ہے، اس کو قبول کریں؟

جواب

کسی مستحق شخص کو زکاۃ  کی رقم دیتے ہوئے یہ بتانا لازم نہیں ہے کہ  یہ زکاۃ کی رقم ہے، بلکہ مستحقِ  زکاۃ غریب کو زکاۃ کی رقم ہدیہ /ہبہ کے نام سے دی جائے تو بھی زکاۃ ادا ہوجائے گی، بشرطیکہ زکاۃ ادا کرنے والے کے دل میں زکاۃ  دینے کی نیت ہو۔

الفتاوى الهندية (1/ 171):

'' ومن أعطى مسكيناً دراهم وسماها هبةً أو قرضاً ونوى الزكاة فإنها تجزيه، وهو الأصح، هكذا في البحر الرائق ناقلاً عن المبتغى والقنية''۔

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144208201217

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں