بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

9 ذو القعدة 1445ھ 18 مئی 2024 ء

دارالافتاء

 

زکات کی رقم راستہ بنانے میں خرچ کرنے کا حکم


سوال

ہمارا گھر ایک پہاڑ پر ہے ، جہاں دوسرے لوگ بھی رہتے ہیں۔ ہمارے گھر کی طرف جو راستہ ہم استعمال کرتے ہیں وہ بہت برا ہے، بوڑھے اور مریض لوگ بہت مشکل سے چلتے ہیں۔ کیا ہم زکوٰۃ کو اپنا راستہ درست کرنے کے لیے استعمال کر سکتے ہیں؟

جواب

زکات اور صدقاتِ واجبہ (مثلاً: نذر، کفارہ، فدیہ اور صدقہ فطر) ادا ہونے کے لیے یہ ضروری ہے کہ  اسے کسی مسلمان مستحقِ زکات  شخص کو  بغیر عوض کے مالک بناکر دیا جائے؛ اس لیے زکات کی رقم سے راستہ بنانا، درست کرنا وغیرہ جائز نہیں ہے، اس مصرف میں رقم خرچ کرنے سے زکات ادا نہیں ہوگی۔

"فتاوی عالمگیری"  میں ہے:

"لايجوز أن يبنی بالزكاة المسجد، وكذا القناطر والسقايات، وإصلاح الطرقات، وكري الأنهار والحج والجهاد، وكل ما لا تمليك فيه، ولايجوز أن يكفن بها ميت، ولايقضى بها دين الميت، كذا في التبيين."

  (1/ 188،  کتاب الزکاة، الباب السابع في المصارف، ط: رشیدیة)

 فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144212201957

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں