عید کے موقع پر کسی مستحق کو زکات کی رقم یہ کہہ کر دے سکتے ہیں کہ یہ تمہاری عیدی ہے ؟
زکات ادا کرتے وقت یہ بتانا ضروری نہیں ہے کہ یہ زکات ہے، بلکہ کسی بھی عنوان (مثلاً قرض یا ہدیہ،عیدی وغیرہ کے نام ) سے ضرورت مند کو دی جاسکتی ہے، ہاں زکات اور صدقاتِ واجبہ میں یہ ضروری ہے کہ وہ رقم الگ کرتے وقت یا ادائیگی کے وقت اس مد (زکات یا صدقاتِ واجبہ)کی نیت ہو۔
فتاوی ہندیہ میں ہے :
"ومن أعطى مسكينا دراهم وسماها هبة أو قرضا ونوى الزكاة فإنها تجزيه، وهو الأصح هكذا في البحر الرائق ناقلا عن المبتغى والقنية".
(کتاب الزکات،ج:1،ص:171،دارالفکر)
فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144501101656
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن