اگر میاں بیوی میں لڑائی ہو جائے اور سسر کہے کہ اس کو طلاق دے دو اور شوہر کہے کہ "یہ صبر کرے ،دیتا ہوں اس کو طلاق " یعنی بعد میں طلاق دینے کی بات کرے تو کیا ایسا کہنے سے طلاق واقع ہو جاتی ہے؟
صورتِ مسئولہ میں شوہر کا یہ جملہ: "یہ صبر کرےدیتاہوں اس کو طلاق"اگر واقعۃً آئندہ مستقبل میں طلاق دینے کے ارادہ سے کہے تو ایسی صورت میں شوہر کے یہ الفاظ طلاق کا وعدہ یا دھمکی ہے، اس سے کوئی طلاق واقع نہیں ہوئی ہے۔
"العقود الدرّیة في تنقیح الفتاوی الحامدیة" میں ہے:
"صيغة المضارع لا يقع بها الطلاق إلا إذا غلب في الحال كما صرح به الكمال بن الهمام."
(كتاب الطلاق، 38/1، ط : دار المعرفة)
فقط والله اعلم
فتوی نمبر : 144401101959
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن