بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

17 رمضان 1445ھ 28 مارچ 2024 ء

دارالافتاء

 

یہ صبر کرے دیتا ہوں اس کو طلاق کہنے سے طلاق کا حکم


سوال

اگر میاں بیوی میں لڑائی ہو جائے اور سسر کہے کہ اس کو طلاق دے دو اور شوہر کہے کہ "یہ صبر کرے ،دیتا ہوں اس کو طلاق " یعنی بعد میں طلاق دینے کی بات کرے تو کیا ایسا کہنے سے طلاق واقع ہو جاتی ہے؟

جواب

صورتِ  مسئولہ  میں  شوہر کا یہ جملہ: "یہ صبر کرےدیتاہوں اس کو طلاق"اگر واقعۃً  آئندہ مستقبل میں طلاق دینے کے ارادہ سے کہے تو ایسی صورت میں شوہر کے یہ الفاظ    طلاق کا وعدہ  یا دھمکی ہے، اس سے کوئی طلاق واقع نہیں ہوئی ہے۔

"العقود الدرّیة في تنقیح الفتاوی الحامدیة" میں ہے:

"صيغة المضارع لا يقع بها الطلاق إلا إذا غلب في الحال كما صرح به الكمال بن الهمام."

(كتاب الطلاق، 38/1، ط : دار المعرفة)

فقط والله اعلم


فتوی نمبر : 144401101959

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں