بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

17 رمضان 1445ھ 28 مارچ 2024 ء

دارالافتاء

 

یومِ صدیق اکبر یا کسی بھی صحابی کے نام پر جلوس نکالنے کا حکم


سوال

 22جمادی الثانیہ کو یوم صدیق اکبر(رضی اللہ عنہ )کاجلوس نکالنا کیسا ہے؟اور باقی صحابہ کرام ( رضی اللہ عنہم) کے نام پر جلوس نکالنا کیسا ہے؟

جواب

واضح رہے کہ صحابۂ کرام ( رضوان اللہ تعالیٰ علیہم اجمعین ) سے اپنی محبت کااظہار کرناان کے مشن اورمقصد ِ زندگی پر عمل پیرا ہونے کاعزم لیے ان مقاصد کواپنی عملی زندگی میں  اپنانامستحسن ہے اور اگر ایام و اوقات کا تعین  کیے بغیر،رسمی اورتکلیف دہ اعمال سے اجتناب کرتے ہوئے برائے ترغیب اور تبلیغ ان شخصیات  کے محاسن ذکر کیے جائیں تو اس میں کوئی حرج نہیں،البتہ کسی خاص دن میں جلوس نکالنے کا شریعتِ مطہرہ میں کوئی ثبوت نہیں،اس لیے اس کا التزام کرنا شرعاً درست نہیں۔

مرقاة المفاتيح شرح مشكاة المصابيح میں ہے:

"قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: " «من تشبه بقوم فهو منهم» " رواه أحمد، وأبو داود.

(من تشبه بقوم) : أي من شبه نفسه بالكفار مثلا في اللباس وغيره، أو بالفساق أو الفجار أو بأهل التصوف والصلحاء الأبرار. (فهو منهم) : أي في الإثم والخير. قال الطيبي: هذا عام في الخلق والخلق والشعار، ولما كان الشعار أظهر في التشبه ذكر في هذا الباب."

(کتاب اللباس،الفصل الثانی،ج:8،ص:2782،ط:دار الفكر)

بخاری شریف میں ہے:

"حدثنا ‌يعقوب: حدثنا ‌إبراهيم بن سعد، عن ‌أبيه، عن ‌القاسم بن محمد، عن ‌عائشة رضي الله عنها قالت: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: «‌من ‌أحدث في أمرنا هذا ما ليس فيه فهو رد» رواه عبد الله بن جعفر المخرمي، وعبد الواحد بن أبي عون، عن سعد بن إبراهيم."

(كتاب الصلح،باب إذا اصطلحوا على صلح جور فالصلح مردود،ج:3،ص:184،ط:السلطانية)

فقط واللہ أعلم


فتوی نمبر : 144407100701

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں