بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

22 شوال 1445ھ 01 مئی 2024 ء

دارالافتاء

 

وضو کے دوران ناقضِ وضو پیش آنے کی صورت میں وضو کا حکم


سوال

 وضو کے دوران اگر وضو ٹوٹ جاۓ، مثلاً ایک عضو یا دو عضو دھونے کے بعد  دانت سے خون آنے لگے، تو اس صورت میں وضو کا کیا حکم ہے ؟

جواب

اگر  وضو کرنے کے دوران وضو توڑنے والی کوئی چیز پیش آگئی، مثلاً ایک دو عضو دھونے کے بعد جسم کے کسی حصہ سے خون نکلنے لگے،   تو اس صورت میں دوبارہ شروع سے وضو کرنا لازم ہوگا۔

الفقه على المذاهب الأربعة میں ہے:

’’ومنها: أن لايوجد من المتوضئ ما ينافي الوضوء مثل أن يصدر منه ناقض للوضوء في أثناء الوضوء. فلو غسل وجهه ويديه مثلاً ثم أحدث فإنه يجب عليه أن يبدأ الوضوء من أوله. إلا إذا كان من أصحاب الأعذار.‘‘

(ج نمبر ۱، ص نمبر ۴۹، دار السلام)

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144411100960

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں