میرے ماموں وفات پا چکے ہیں اور ان کی پانچ بہنیں ہیں جب کہ نا بیوی ہے نا کوئی اولاد. لیکن ماموں کے چاچا اور تایا کے بیٹے موجود ہیں تو وراثت کیسے تقسیم ہو گی؟
صورتِ مسئولہ میں سائل کے مرحوم ماموں کے کل ترکہ منقولہ و غیر منقولہ میں سے (اگر قرض ہے تو اس کی ادائیگی اور کوئی جائز وصیت کی ہے تو ایک تہائی ترکے میں سے اس کے نفاذ کے بعد، باقی کل ترکے کا) دو تہائی (%66.66)مرحوم کی پانچوں بہنوں میں برابر سرابر تقسیم کیا جائے گا، اور بقیہ ایک تہائی (%33.33)بطورِ عصبہ مرحوم کے چچا زاد اور تایا زاد بھائیوں کو ملے گا، اور یہ ایک تہائی تمام چچازاد اور تایا زاد بھائیوں میں برابرتقسیم کیا جائے گا۔ چچا یا تایا کی بیٹیاں اگر ہیں تو انہیں شرعی حصہ نہیں ملے گا۔ فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144108200809
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن