بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

24 شوال 1445ھ 03 مئی 2024 ء

دارالافتاء

 

وتر میں دوسری رکعات میں سلام پھیرنے كاحكم


سوال

اگر نماز وتر میں دو رکعت کے بعد سلام پھیر دیا غلطی سے تو کیا کرنا  چاہئے؟

جواب

  وتر کی  دوسری رکعت میں  غلطی سے سلام  پھیر دیااور  سلام پھیر نے کے بعد نماز کے منافی کوئی کام نہیں کیا تو اس صورت میں  دوبارہ کھڑا ہو جائے اور ایک رکعات اور ملا لے  اور آخر میں سجدہ سہو کر لے تو نماز درست ہو جائے گی ۔

بدائع الصنائع في ترتيب الشرائع (1/ 164):

"ولو سلم مصلي الظهر على رأس الركعتين على ظن أنه قد أتمها، ثم علم أنه صلى ركعتين، وهو على مكانه، يتمها ويسجد للسهو أما الإتمام فلأنه سلام سهو فلا يخرجه عن الصلاة. وأما وجوب السجدة فلتأخير الفرض وهو القيام إلى الشفع الثاني".

فقط والله اعلم


فتوی نمبر : 144405101798

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں