اگر نماز وتر میں دو رکعت کے بعد سلام پھیر دیا غلطی سے تو کیا کرنا چاہئے؟
وتر کی دوسری رکعت میں غلطی سے سلام پھیر دیااور سلام پھیر نے کے بعد نماز کے منافی کوئی کام نہیں کیا تو اس صورت میں دوبارہ کھڑا ہو جائے اور ایک رکعات اور ملا لے اور آخر میں سجدہ سہو کر لے تو نماز درست ہو جائے گی ۔
بدائع الصنائع في ترتيب الشرائع (1/ 164):
"ولو سلم مصلي الظهر على رأس الركعتين على ظن أنه قد أتمها، ثم علم أنه صلى ركعتين، وهو على مكانه، يتمها ويسجد للسهو أما الإتمام فلأنه سلام سهو فلا يخرجه عن الصلاة. وأما وجوب السجدة فلتأخير الفرض وهو القيام إلى الشفع الثاني".
فقط والله اعلم
فتوی نمبر : 144405101798
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن