بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

17 شوال 1445ھ 26 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

وتر کی جماعت میں مسبوق قنوت کب پڑھے؟


سوال

وتر کی نماز جماعت سے پڑھ رہے تھے، تیسری رکعت میں شامل ہوئے، دعائے قنوت پڑھی امام کے ساتھ، اب دوبارہ کیا تیسری رکعت میں دعائے قنوت پڑھیں گے؟

جواب

صورتِ مسئولہ میں امام کے پیچھے تیسری رکعت میں پڑھی گئی دعائے قنوت کافی ہے، فوت شدہ رکعتوں کی ادائیگی میں دوبارہ قنوت نہیں پڑھی جائےگی، کیوں کہ امام کے سلام کے بعد مسبوق وہ رکعت ادا  کرتاہے جو اس سے چھوٹ گئی ہوں، اور یہاں اس کی پہلی دو رکعت چھوٹی ہیں، جن میں قنوت نہیں ہے۔  

حاشية الطحطاوي على مراقي الفلاح شرح نور الإيضاح (1 / 385):
"ولو أدرك الإمام في ركوع الثالثة من الوتر كان مدركًا للقنوت" حكمًا "فلايأتي به فيما سبق به" كما لو قنت المسبوق معه في الثالثة أجمعوا أنه لايقنت مرةً أخرى فيما يقضيه؛ لأنه غير مشروع". فقط و الله أعلم


فتوی نمبر : 144109202955

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں