بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

15 شوال 1445ھ 24 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

وتر ایک رکعت ہے یا تین؟


سوال

وتر کی  نماز تین رکعات ہے یا ایک ؟

جواب

فقہائے حنفیہ کے نزدیک  دلائل کی روشنی میں وتر تین رکعتیں ایک سلام کے ساتھ پڑھنا سنت ہے، اس حوالے سے امام نسائی رحمہ اللہ  نے  ”سنن نسائی“  میں سند  کے ساتھ  حضرت ابی بن کعب  رضی اللہ عنہ کی روایت درج کی ہے  : ”رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم وتر کی پہلی رکعت میں {سبح اسم ربك الاعلی}، دوسری رکعت میں {قل یا ایها الکافرون} اور تیسری رکعت میں {قل هو الله احد} پڑھتے تھے اور تینوں رکعتوں کے آخر میں سلام فرماتے تھے“ ۔ اسی پر صحابہ رضی اللہ عنہم میں سے حضرت عمر،حضرت عبداللہ بن مسعود اور حضرت انس رضی اللہ عنہم اور دیگر حضرات کا عمل رہا ہے۔

اس مسئلے کی  مزید تفصیل محد ث العصر حضرت مولانا یوسف بنوری رحمہ اللہ کی  ’’جزء الوتر‘‘اور   علامہ زیلعی رحمہ اللہ کی”نصب الرایة“ اور مولانا ظفر احمد عثمانی رحمہ اللہ  کی ”إعلاء السنن“ میں ملاحظہ کی جاسکتی ہے۔ فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144109203167

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں