میرے بھائی کا انتقال ہوا، ورثاء میں والدین، بیوہ، ایک بیٹا اور چار بیٹیاں ہیں۔ اب ان کی جائیداد کس طرح تقسیم ہوگی؟ اور والدین کا کتنا حصہ ہوگا؟
صورت مسئولہ میں مرحوم بھائی کے ترکہ کی تقسیم کا شرعی طریقہ یہ ہے کہ کل ترکہ سے سب سے پہلے ان کی تجہیز و تکفین کے اخراجات نکالے جائیں، اس کے بعد اگر ان پر کوئی قرضہ ہو تو اسے ادا کیا جائے،پھر اگر انہوں نے کوئی جائز وصیت کی ہو تو باقی ماندہ ترکہ کے ایک تہائی سے اسے نافذکیا جائے، اس کے بعد باقی جائیداد منقولہ وغیر منقولہ کے144 حصے بناکر مرحوم کی بیوہ 18 حصے، والد کو 24 حصے، والدہ کو 24 حصے، بیٹے کو 26 حصے اور ہر بیٹی کو 13 حصے ملیں گے۔
صورتِ تقسیم یہ ہے:
میت 24/ 144
بیوہ | والد | والدہ | بیٹا | بیٹی | بیٹی | بیٹی | بیٹی |
3 | 4 | 4 | 13 | ||||
18 | 24 | 24 | 26 | 13 | 13 | 13 | 13 |
یعنی 100 روپے میں سے مرحوم کی بیوہ کو 12.50 روپے، والد کو 16.66 روپے، والدہ کو 16.66 روپے، بیٹے کو 18.05 روپے اور ہر بیٹی 9.02 روپے ملیں گے۔
فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144306100044
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن