ایک آدمی کا انتقال ہوا اس کے والد اور والدہ حیات ہیں، اس کی اہلیہ بھی ہے لیکن اس کی کوئی اولاد نہیں ہےاور دو بھائی اور ایک بہن بھی ہیں اب اس کی وراثت کیسے تقسیم ہوگی؟ اور بیوہ کا کتنا حصہ ہے؟
صورت مسئولہ میں مرحوم کی میراث کی تقسیم کا شرعی طریقہ یہ ہے کہ سب سے پہلے مرحوم کے حقوق متقدمہ (تجہیزو تکفین کے اخراجات )ادا کرنے کے بعد ،اگر مرحوم کے ذمہ کوئی قرض ہو تو باقی ترکہ سے ادا کرنے کے بعد،اور مرحوم نے اگر کوئی جائز وصیت کی ہو تو باقی ترکہ کے تہائی حصہ سے اسے نا فذ کرنے کے بعد باقی تمام جائیداد منقولہ و غیر منقولہ کے 12 حصے بناکر مرحوم کی بیوہ کو 3 حصے، والدہ کو 2 حصے اور والد کو 7 حصے ملیں گے۔
صورت تقسیم یہ ہے:
میت: 12
بیوہ | والدہ | والد |
3 | 2 | 7 |
یعنی 100 روپے میں سے مرحوم کی بیوہ کو 25 روپے، والدہ کو 16.66 روپےاور والد کو 58.33 روپے ملیں گے۔
فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144303100741
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن