بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

18 رمضان 1445ھ 29 مارچ 2024 ء

دارالافتاء

 

بیوہ تین بیٹوں اور دو بیٹیوں میں وراثت کی تقسیم


سوال

ایک شخص کے انتقال کے بعد اس کی ایک بیوہ, تین بیٹے اور دو بیٹیوں میں 26 لاکھ بیس ہزار روپے کی وراثت کیسے تقسیم ہو گی؟

جواب

مرحوم کے کل ترکہ کو  64حصوں میں تقسیم کیاجائے گا، جس میں سے 8حصے مرحوم کی بیوہ کو ، 14،14حصے ہر ایک بیٹے کو اور 7،7حصے مرحوم کی ہرایک بیٹی کو ملیں گے۔

یعنی 26 لاکھ بیس ہزار روپے میں سے 327500روپے مرحوم کی بیوہ کو

573125روپے مرحوم کے ہر ایک بیٹے کو

اور 286562.5روپے مرحوم کی ہر ایک بیٹی کو  دیے جائیں گے۔فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144108201365

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں