بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

20 شوال 1445ھ 29 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

وضو کے بعد آسمان یا چھت کی طرف دیکھنا


سوال

وضو کے بعد جو مشہور دعا پڑھی جاتی ہے اس میں آسمان کی طرف دیکھنے کا حکم بھی ہے۔ اگر ایسی جگہ پے ہوں جہاں آسمان کو نہ دیکھا جا سکتا ہو (جیسے بند گھر یا مکمل کورڈ بلڈنگ والی مسجد وغیرہ) تو وہاں کا کیا حکم ہے؟

جواب

  وضو کے بعد کلمۂ شھادت اور دعا پڑھنا اور دعا پڑھتے ہوئے آسمان کی طرف نگاہ کرنا حدیث شریف سے ثابت ہے ؛لہذا  اگر کوئی شخص چھت کے نیچے وضو کررہا ہے تو  چھت سے نکل کربراہ راست  آسمان کودیکھنا  ضروری نہیں ہے ،اگر آسانی سے ہوسکےتو بہتر ورنہ چھت کے نیچے رہ کر اوپر دیکھ کر دعا وغیرہ پڑھنے سے بھی یہ فضیلت حاصل ہوگی کیوں کہ ہر وہ بلند چیز جو  انسان کے سر کے اوپر ہو عربی زبان میں اس پر سماء( آسمان)کا اطلاق ہوتا ہے ۔

فتاوی شامی میں ہے :

"(وأن يقول بعده) أي الوضوء (اللهم اجعلني من التوابين واجعلني من المتطهرين)

(قوله: وأن يقول بعده) زاد في المنية وغيرها أو في خلاله، لكن قال في الحلية: إن الوارد في السنة بعده متصلا بما تقدم من ذكر الشهادتين كما هو في رواية الترمذي. اهـ. وزاد في المنية: وأن يقول بعد فراغه «سبحانك اللهم وبحمدك، أشهد أن لا إله إلا أنت، أستغفرك وأتوب إليك، وأشهد أن محمدا عبدك ورسولك ناظرا إلى السماء»."

(کتاب الطہارۃ،سنن الوضوء،ج1،ص128،سعید)

سنن ابی داود میں ہے :

"عن عقبة بن عامر الجهني  عن النبي صلى الله عليه وسلم  نحوه، ولم يذكر أمر الرعاية، قال عند قوله: "فأحسن الوضوء": "ثم رفع نظره إلى السماء فقال" وساق الحديث بمعنى حديث معاوية."

(باب ما يقول الرجل اذا توضا،ج1،ص124،دارالرسالة العالمية)

تاج العروس میں ہے:

"(و) ‌السماء: ‌كل ‌ما ‌علاك فأظلك، ومنه (سقف كل شيء، وكل بيت) ."

(ج38،ص301،ط؛دار احیاء التراث)

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144506100095

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں