بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

17 شوال 1445ھ 26 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

والدہ، دو بیوہ اور دو بیٹوں میں ترکہ کی تقسیم


سوال

مرحوم کی والدہ، دو بیویاں اور دو بیٹے ہیں، ترکہ کیسے تقسیم ہوگا؟

جواب

صورتِ مسئولہ میںمرحوم  کی میراث کی تقسیم کا شرعی طریقہ یہ ہے کہمرحوم کے حقوقِ متقدمہ یعنی تجہیز و تکفین کا خرچہ نکالنے کے بعد ، اگر مرحوم کے ذمہ کوئی قرض ہو اسے ادا کرنے کے بعد ،اگر مرحوم نے کوئی جائز وصیت کی ہو تو اسے ایک تہائی ترکہ میں سے نافذ کرنے کے بعد، باقی کل ترکہ کو  48 حصوںمیں تقسیم کرکے  8 حصے مرحوم کی والدہ کو ، اس کی ہر بیوہ کو 3 حصے اور ہر بیٹے کو 17 حصے ملیں گے۔

یعنی  100 روپے میں سے مرحوم کی والدہ کو  16.66روپے ، اس کی ہر بیوہ کو 6.25 روپے اور ہر بیٹے کو 35.41 روپے ملیں گے۔فقط و اللہ اعلم


فتوی نمبر : 144111200967

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں