بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

17 شوال 1445ھ 26 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

تین بیٹوں اور سات بیٹیوں کے درمیان والد کے ترکہ کی تقسیم کا طریقہ


سوال

 باپ کا انتقال ہوا ہے، ورثاء میں 3 بیٹے اور 7 بیٹیاں ہیں، کس کو کتنا حصہ ملے گا؟

جواب

صورتِ مسئولہ میں مرحوم کے ترکے کی تقسیم کا شرعی طریقہ یہ ہے کہ سب سے پہلے مرحوم کی کل جائیداد میں سے مرحوم کی تجہیز و تکفین کا خرچہ نکالنے کے بعد، اگر مرحوم کے ذمہ کوئی قرض ہو تو اس کی ادائیگی کے بعد، اگر مرحوم نے کوئی جائز وصیت کی ہو تو اسے ایک تہائی ترکہ میں سے نافذ کرنے کے بعد بقیہ کل جائیداد منقولہ و غیر منقولہ کو13 حصوں میں تقسیم کر کے اس میں سے دو، دو حصے مرحوم کے ہر ایک بیٹے کو اور ایک، ایک حصہ مرحوم کی ہر ایک بیٹی کو دیا جائے گا۔

فیصد کے اعتبار سے 100 فیصد میں سے (تقریبًا)  15.384فیصد مرحوم کے ہر ایک بیٹے کو اور (تقریبًا) 7.692 فیصد مرحوم کی ہر ایک بیٹی کو ملیں گے۔فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144208201235

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں