بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

17 شوال 1445ھ 26 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

واٹس اَیپ پر سلام کے جواب دینے کا کیا حکم ہے؟


سوال

 واٹس اَیپ پر سلام کے جواب دینے کا کیا حکم ہے؟

جواب

واٹس ایپ سے موصولہ سلام کا جواب زبان سے یا میسج کے ذریعے لکھ  کر دینا واجب ہے، البتہ  زبان سے جواب دینے کی صورت میں سلام بھیجنے والے غائب شخص کو سنانا ضروری نہیں، اگر سلام سن کر فورا زبان سے جواب کہہ دیا تو واجب ساقط ہوجائے گا، ریکارڈ کرکے اس کو بھیجنا ضروری نہیں۔

الدرالمختار مع  رد المحتار میں ہے:

"ويجب رد جواب كتاب التحية كرد السلام".

وفی رد المحتار:  "(قوله: ويجب رد جواب كتاب التحية)؛ لأن الكتاب من الغائب بمنزلة الخطاب من الحاضر مجتبى. والناس عنه غافلون ط. أقول: المتبادر من هذا: أن المراد رد سلام الكتاب لا رد الكتاب، لكن في الجامع الصغير للسيوطي رد جواب الكتاب حق كرد السلام، قال شارحه المناوي: أي: إذا كتب لك رجل بالسلام في كتاب ووصل إليك وجب عليك الرد باللفظ أو بالمراسلة".

(حاشية ابن عابدين على الدر المختار، کتاب الحضر والإباحة، فصل فی البیع (6/ 415)، ط. سعید)

فقط والله أعلم


فتوی نمبر : 144406100290

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں