بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

10 شوال 1445ھ 19 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

وائس میسج (Voice Message) میں طلاق دیتا ہوں کہا


سوال

میرا داماد چار سال سے ترکی میں کام کے سلسلہ میں گیا ہوا تھا، میری بیٹی نے جب اس سے خرچے کے لیے پیسے مانگے تو اس نے موبائل میں زبانی (voice) میسج بھیجا کہ "میں تیرے ابو کو بھی بولتا ہوں، تیری ماں کو بھی بولتا ہوں، میں تیرے کو طلاق دیتا ہوں، طلاق دیتا ہوں، طلاق دیتا ہوں"، پوچھنا یہ ہے کہ کیا میری بیٹی کو طلاق ہوگئی ہے؟

جواب

صورت مسئولہ میں اگر آپ کے داماد نے واقعۃً آپ کی بیٹی کو یہ وائس میسج (Voice Message) بھیجا ہو کہ"میں تیرے ابو کو بھی بولتا ہوں، تیری ماں کو بھی بولتا ہوں، میں تیرے کو طلاق دیتا ہوں، طلاق دیتا ہوں، طلاق دیتا ہوں" تو  اس سے آپ کی بیٹی پر تین طلاقیں واقع ہوچکی ہیں، دونوں کا نکاح ٹوٹ چکا ہے، دونوں کے درمیان حرمتِ مغلظہ قائم ہوچکی ہے، اب رجوع بھی جائز نہیں ہے اور دوبارہ نکاح کر کے ساتھ رہنا بھی جائز نہیں ہے، عدت (تین ماہواریاں بشرطیکہ حمل نہ ہو) گزرنے کے بعد آپ کی بیٹی کسی بھی جگہ نکاح کرنے میں آزاد ہوں گی۔

فتاویٰ ہندیہ میں ہے:

"إذا كان الطلاق بائنا دون الثلاث فله أن يتزوجها في العدة وبعد انقضائها، وإن كان الطلاق ثلاثا في الحرة وثنتين في الأمة لم تحل له حتى تنكح زوجا غيره نكاحا صحيحا ويدخل بها ثم يطلقها أو يموت عنها كذا في الهداية۔"

(الفتاوى الهندية، کتاب الطلاق، الباب السادس في الرجعة وفيما تحل به المطلقة وما يتصل به، ج: 1/ 472، ط: دار الفکر)  

فقط والله اعلم


فتوی نمبر : 144303100766

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں