بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

9 شوال 1445ھ 18 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

عشر کی رقم سے قبرستان کی دیوار بنانا


سوال

کیا غلہ کے عشر کی رقم قبرستان کے دیوار ڈالنے  کے لیے خرچ کر سکتے  ہیں ؟

جواب

صورتِ  مسئولہ میں زکات کی طرح عشر کی ادائیگی کے لیے بھی کسی مستحقِ زکات  کو   مالک بنا کر عشر کی رقم دینا لازم ہے؛  لہذا  عشر  کی رقم  سے  قبرستان کی دیوار بنانے سے عشر ادا  نہیں ہوگا۔

الدر المختار وحاشية ابن عابدين (رد المحتار) (2 / 339):

"(قوله: أي مصرف الزكاة والعشر) يشير إلى وجه مناسبته هنا، والمراد بالعشر ما ينسب إليه كما مر فيشمل العشر و نصفه المأخوذين من أرض المسلم و ربعه المأخوذ منه إذا مر على العاشر أفاده ح. و هو مصرف أيضا لصدقة الفطر و الكفارة و النذر و غير ذلك من الصدقات الواجبة كما في القهستاني."

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144211201638

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں