بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

18 شوال 1445ھ 27 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

عمرہ کا احرام کہاں سے باندھیں ؟


سوال

عمرہ کے لیے احرام کہا ں سے باندھیں  ؟گھر سے باندھ کے جانا چاہیے  یا جدہ سے پہلے؟

جواب

 واضح رہے کہ آفاقی (یعنی میقات سے باہر رہنے والے ) جب بھی حج یا عمرہ کی نیت سے مکہ مکرمہ جائیں تو انہیں پانچ میقاتوں میں سے کسی ایک میقات پر یا اس کے مقابل یا اس سے پہلے پہلے احرام باندھنا ضروری ہے۔

لہذا صورت ِ مسئولہ میں   سائل اگر مکہ مکرمہ جانا چاہتا ہے تو  حسب ِ سہولت میقات سے پہلے پہلے  جہاں سے احرام باندھنا چاہے باندھ سکتا ہےگھر سے بھی باندھ سکتا ہےاور یہ افضل اور بہتر ہے، اور  جدہ  سے پہلے، یعنی میقات سے پہلے پہلے بھی،  اور اگر پہلے مدینہ منورہ جانے کاارادہ ہوتو پھریہاں سے احرام باندھنے کی ضرورت نہیں، بلکہ جب مدینہ منورہ سے مکہ معظمہ جانا ہو تو ذو الحلیفہ سے احرام باندھا جائے گا۔

فتاوی ہندیہ میں ہے :

"المواقيت التي لا يجوز أن يجاوزها الإنسان إلا محرما خمسة: لأهل المدينة ذو الحليفة ولأهل العراق ذات عرق، ولأهل الشام جحفة ولأهل نجد قرن، ولأهل اليمن يلملم، وفائدة التأقيت المنع عن تأخير الإحرام عنها كذا في الهداية. فإن قدم الإحرام على هذه المواقيت جاز وهو الأفضل إذا أمن مواقعة المحظورات وإلا فالتأخير إلى الميقات أفضل كذا في الجوهرة النيرة".

(کتاب المناسک ،الباب الثانی فی مواقیت الاحرام ،ج:1،ص:221،دارالفکر)

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144403101444

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں