بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

23 شوال 1445ھ 02 مئی 2024 ء

دارالافتاء

 

Ufone سم والوں سےادھار بیلنس( لوں) لینے کاحکم


سوال

Ufone سم والوں سےادھار بیلنس( لوں) لینا کیسا ہے ، جب سم میں بیلنس نہ ہو  اور کسی کو فون  کرنی ہو ، تو Ufone سم والوں سے ادھار بیلنس(لون )  لے سکتے ہیں  ؟

جواب

واضح رہے کہ موبائل سم میں ادھار بیلنس (لون ) لینے کی صورت میں کمپنی بعد میں  کچھ اضافی رقم وصول کرتی ہے ، اگر یہ اضافی رقم سروس مہیا کرنے کی سہولت کی وجہ سےسروس چارجز کی مد میں وصول کی جاتی  ہو تو  موبائل سم سے ادھار بیلنس (لون ) لینا جائز ہوتا ہے ،ورنہ یہ سود کے زمرے میں آنے  کی وجہ سے ناجائز ہوگا ،بیلنس ختم ہونے کے بعد بعض موبائل کمپنیاں جو  میسج بھیجتی ہیں  اس سے معلوم ہوتا ہے کہ کمپنی ایڈوانس کی سہولت دے کر  اس پر جو کچھ رقم کاٹتی ہے وہ سروس چارجز کی مد میں کاٹتی ہے۔

لہذا صورتِ مسئولہ میں Ufone سم والوں سےادھار بیلنس( لوں)  لینے  کی سہولت حاصل کرنا جائز ہے، تاہم اگر کوئی شخص  احتیاط کے درجہ میں اس سے بچتا ہے تو یہ زیادہ بہتر ہے، اور اگرمذکورہ  کمپنی بطورِ قرض دے کر زائد رقم وصول کرے سروس چاجز كي وضاحت نه كرے  تو پھرادھار بیلنس  لینا ناجائز ہوگا۔ 

فتاوی شامیں ہے :

"وفي الأشباه ‌كل ‌قرض جر نفعا حرام".

(کتاب البیوع ، ‌‌فصل في القرض ج: 5 ص: 166 ط: سعید) 

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144504102354

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں