بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

16 شوال 1445ھ 25 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

تجھے فارغ کیا


سوال

میرے شوہر نے آج سے 9 سال پہلے غصہ میں تین بار یہ کہا:  "میں نے تجھے فارغ کیا، چل جا" ، " میں نے تجھے فارغ کیا"، " میں نے تجھے فارغ کیا"  میں نے محلہ کے ایک مسائل بتانے والے سے پوچھا تو انہوں نے بتایا کہ  ایک طلاق ہوگئی ہے۔ باقی تفصیل لکھ کر بھیج دیں تو جواب مل جائے گا، ہم اس وقت سے ساتھ رہ رہے ہیں۔ ابھی میں یوٹیوب پر سن رہی ہوں کہ لفظ "فارغ" کہنے سے بھی تین طلاق ہوجاتی ہیں۔ میں پریشان ہوں راہ نمائی کریں!

جواب

       واضح رہے کہ  "فارغ" کا لفظ طلاق کے لیے بطورِ کنایہ استعمال ہوتا ہے، اگر مذاکرہ یا مطالبہ طلاق ہو  یا نیت ہو تو اس سے طلاقِ بائن   واقع ہوتی ہے،  کنایہ کے لفظ سے طلاقِ بائن واقع ہونے کے بعد دوبارہ طلاقِ بائن واقع نہیں ہوتی۔

 شوہر نے پہلی مرتبہ اپنی بیوی  کو یہ کہا کہ "میں نے تمہیں فارغ کیا" تو اگر یہ جملہ  بیوی کے طلاق کے مطالبہ کے بعد کہا ہو  یا مذاکرۂ طلاق میں کہا ہو یا اس جملہ سے طلاق کی نیت  ہو تو ان تینوں  صورتوں میں  بیوی  پر ایک طلاقِ بائن واقع ہوگئی ہے اور نکاح ختم ہوگیا،  اور بقیہ الفاظ سے مزید کوئی طلاق واقع نہیں ہوئی؛ لہذا اتنا عرصہ جو ساتھ رہے اگر تجدیدِ نکاح کے بغیر رہے تو یہ بغیر نکاح کے رہے، اس پر توبہ استغفار کریں، اب اگر دونوں میاں بیوی  باہمی رضامندی سے ایک ساتھ رہنا چاہتے ہیں تو نئے مہر اور شرعی گواہان کے روبرو  دوبارہ عقد نکاح کرنا ہوگا  اور آئندہ کے لیے شوہر کو دو طلاقوں کا اختیار  ہوگا۔

      اور اگر شوہر نے طلاق کی نیت  نہیں کی تھی  اور نہ ہی مذاکرۂ طلاق  تھا تو اس صورت میں مذکورہ  جملے سے کوئی طلاق واقع نہیں ہوئی۔

المبسوط للسرخسی میں ہے:

"(قال): ولو قال: أنت مني بائن أو بتة أو خلية أو برية، فإن لم ينو الطلاق لايقع الطلاق؛ لأنه تكلم بكلام محتمل".

(6 / 72،باب ما تقع به الفرقة مما يشبه الطلاق،ط: دار المعرفة - بيروت) 

"الكنايات ( لاتطلق بها )قضاء (إلا بنية أو دلالة الحال) وهي حالة مذاكرة الطلاق أو الغضب." ( الدرالمختار، ۲۹۶/۳)

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144203200563

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں