بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

23 شوال 1445ھ 02 مئی 2024 ء

دارالافتاء

 

طلاقی کہنے کاحکم


سوال

ایک شخص نے کہا اگر میں نے یہ کام کیا تو میں طلاقی ہوں گا، اور پھر وہ کام کر بھی لے تو کیا حکم ہے؟

جواب

صورتِ  مسئولہ  میں یہ کہنا کہ میں  نے اگر یہ کا م کیا تو میں  طلاقی ہوں گا ، تو طلاقی  کہنےسے بیوی پر طلاق واقع نہیں ہوئی۔

فتاوی ہندیہ میں ہے:

"(أما تفسيره) شرعًا فهو رفع قيد النكاح حالًا أو مآلًا بلفظ مخصوص، كذا في البحر الرائق. (وأما ركنه) فقوله: أنت طالق. ونحوه كذا في الكافي."

(كتاب الطلاق، ج:1، ص:348، ط:ايج ايم سعيد)

فقط والله اعلم 


فتوی نمبر : 144506100512

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں