بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

11 شوال 1445ھ 20 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

وتر میں دعائے قنوت پڑھنا بھول جائے اور رکوع میں یاد آئے


سوال

وتر کی نماز میں آخری رکعت میں دعا ئے قنوت پڑھنے کے بجائے  امام رکوع میں چلا جائے اور مقتدی کی آواز پر واپس اٹھ کر دعائے قنوت  پڑھ  کر آخر میں سجدہ سہو کرلے تو نماز ہو جائے گی؟

جواب

صورتِ  مسئولہ میں امام وتر کی آخری رکعت میں جب دعائے قنوت بھول کر رکوع میں چلا گیا تھا تو یاد آنے پر یا لقمہ  ملنے پرواپس نہیں لوٹنا چاہیے تھا، بلکہ اخیر میں سجدہ سہو کرکے نماز مکمل کرلینی تھی، لیکن اگر لوٹ کر دعائے قنوت پڑھ لی تو اس سے نماز فاسد نہیں ہوئی اورجب آخر میں سجدہ سہو کرلیا تو تلافی ہوگئی اوروتر درست ادا ہوگئے، اعادہ کی ضرورت نہیں۔

کذا فی رد المحتار:

"کما لو سها عن القنو ت فرکع فإنه لو عاد وقنت لاتفسد صلاته علی الأصح." (ج:۲، ص: ۸۴ط:سعيد) 

وفي حاشية الطحطاوي على مراقي الفلاح :

"لو تذكر القنوت في الركوع فإنه لايعود ولايقنت فيه لفوات محله ولو عاد وقنت لم يرتفض ركوعه؛ لأن القنوت لايقع فرضًا فلايرتفض به الفرض ويسجد للسهو على كل حال ليترك الواجب أو تأخيره". (ص: 461)

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144209202183

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں