بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

16 شوال 1445ھ 25 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

تین بیٹے اور دو بیٹیوں میں پچاس مرلہ زمین کی تقسیم


سوال

متوفيہ /مورثہ: والدہ،  ترکہ : 50 مرلہ ، ورثاء: تین بیٹے اور دو بیٹیاں ہیں۔ ان سب بہن بھائیوں کو کتنا کتنا حصہ ملے گا؟

جواب

مرحومہ کی جائیداد میں سے اولاً اگر کوئی قرضہ ہو تو اس کو ادا کیا جائے گا، پھر اگر مرحومہ نے کوئی وصیت کی ہو تو اس کو ایک تہائی میں سے نافذ کیا جائے گا، اس کے بعد مرحومہ کی کل جائیداد منقولہ و غیر منقولہ کو آٹھ حصوں میں تقسیم کیا جائے گا ، ہر بیٹے کو دو دو حصے اور ہر بیٹی کو ایک ایک حصہ دیا جائے گا۔

یعنی اگر مرحومہ نے پچاس مرلہ زمین چھوڑی ہے تو ساڑھے بارہ مرلہ ہر ایک بیٹے کو اور سوا چھ مرلہ ہر ایک بیٹی کو ملے گا۔

مذکورہ تقسیم اس صورت میں ہے جب مرحومہ کے والدین اور شوہر میں سے کوئی زندہ نہ ہو، اگر ان میں سے کوئی زندہ ہو تو تقسیم مختلف ہو گی۔فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144111201197

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں