بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

28 شوال 1445ھ 07 مئی 2024 ء

دارالافتاء

 

عمرہ کے طواف میں سات سے کم چکر لگانے کی وجہ سے دم لازم ہوگا


سوال

میں سال پہلے عمرہ کےلیے گیا، لیکن میں لاعلمی کی وجہ سے طواف میں سات کے بجائے کم چکر لگائے اور پھر واپس آیا، اب میرے لئے کیا حکم ہے؟

جواب

صورتِ مسئولہ میں عمرہ کےطواف میں سات سےکم چکرلگانےکی وجہ سےایک دم یعنی بکری کاذبح کرنالازم ہوگا، اور یہ دم حدود حرم میں ادا کرنا ضروری ہے ،البتہ اگر سائل دوبارہ جاکر  اس عمرے کا اعادہ کرلے تو اس صورت میں دم یعنی بکری کا ذبح کرنا ساقط ہوجائے گا۔

غنیۃ الناسک میں ہے:

"ولو طاف للعمرۃ کله، أو أکثر أو أقله ولو شوطا جنبا، أوحائضا، أو نفساء، أو محدث، فعلیه شاة، لا فرق فیه بین القلیل والکثیر، والجنب، والمحدث؛ لأنه لا مدخل في طواف العمرة للبدنة لا للصدقة بخلاف طواف الزیارة، وکذا لو ترك الأقل منه ولو شوطا لزمه دم ولو أعاده سقط عنه الدم".

(غنیة الناسك، باب الجنایات، الفصل السابع: فی ترك الواجب فی أفعال الحج ، المطلب الرابع: فی ترك الواجب فی طواف العمرة، ص: 276، ط: ادارة القرآن)

فتاوی شامی میں ہے:

"وفي الفتح: لو طاف للعمرة جنبا أو محدثا فعليه دم، وكذا لو ترك من طوافها شوطا لأنه لا مدخل للصدقة في العمرة".

(ردالمحتار، کتاب الحج، باب الجنایات في الحج، ج: 2 / ص: 551 ط: سعید)

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144309101135

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں