بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

25 شوال 1445ھ 04 مئی 2024 ء

دارالافتاء

 

تصویری عکس اور آئینہ کے عکس میں فرق


سوال

 تصویر بنوانا یا کھنچوانا کیسا ہے ؟کچھ لوگ کہتے ہیں کہ تصویر آپ کا عکس ہوتا ہے جیسے آئینہ میں عکس آتا ہے؟

جواب

واضح رہے کہ شریعت میں تصویر سازی  کسی بھی شکل میں ہو، کسی بھی طریقے سے  ہو ، بناوٹ کے لیے جو بھی آلہ استعمال ہو، کسی بھی غرض و مقصد سے تصویر بنائی جائے، حرام ہے، اس تنوع واختلاف سے تصویر سازی کے حکم میں کوئی فرق یانرمی نہیں آتی،لہذا کسی بھی جان دار کی تصویر کھینچنا ، بنانایا بنوانا ناجائز اور حرام ہے، خواہ  اس تصویر کشی کے  لیے کوئی بھی  آلہ استعمال کیا جائے،  تصویر کے جواز وعدمِ جواز کے بارےمیں ڈیجیٹل اور غیر ڈیجیٹل کی تقسیم شرعی نقطہ نظر سے ناقابلِ اعتبار ہے ۔

البتہ آئینہ کے عکس اور تصویر کے عکس کا فرق اس بات سے سمجھا جا سکتا ہےکہ تصویر یا ڈیجیٹل تصویر  کا تعلق قدرتی چیزوں کے ”ہو بہو عکس“ کو کیمیکلز یا دیگر ٹیکنالوجی کی مدد سے ”محفوظ“ کرنے سے ہے۔ جبکہ آئینہ، چمکدار سطح یا شفاف پانی وغیرہ میں نظر آنے والا  عکس غیرمستقل اور غیر محفوظ ہوتا ہے۔ جبکہ یہی عکس فوٹو گرافک فلم اور ڈیجیٹل کیمروں میں مستقلاً محفوظ ہوجاتا ہے جوکہ شرعاً ناجائز ہے۔

مشکاۃ المصابیح  میں  ہے:

"وعن عائشة عن النبي صلى الله عليه وسلم قال: أشد الناس عذاباً يوم القيامة الذين يضاهون بخلق الله."

(مشكاة المصابيح ، باب التصاویر،ج:2، ص:385، ط: قدیمي)

"ترجمہ: حضرت عائشہ  رضی اللہ عنہا، رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کرتی ہیں کہ  آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: قیامت کے دن سب لوگوں سے زیادہ سخت عذاب  ان لوگوں کو ہوگا جو تخلیق میں اللہ تعالیٰ کی مشابہت اختیار کرتے ہیں۔"

(مظاہر حق جدید  ج:4 ، ص: 229  ،ط: دارالاشاعت)

ایک اور حدیثِ مبارک  میں ہے:

"عن عبد الله بن مسعود قال: سمعت رسول الله صلى الله عليه وسلم يقول: "أشد الناس عذاباً عند الله المصورون."

(مشكاة المصابيح ، باب التصاویر،ج:2، ص:385، ط: قدیمي)

"ترجمہ: حضرت عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ میں نے رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم   کویہ فرماتے ہوئے سنا کہ ”اللہ تعالیٰ کے ہاں سخت ترین عذاب کا مستوجب، مصور (تصویر بنانے والا)ہے“۔

(مظاہر حق جدید، ج: 4 ، ص: 230،   ط: دارالاشاعت)

ایک اور حدیثِ مبارک  میں ہے:

"عن ابن عباس قال: سمعت رسول الله صلى الله عليه وسلم يقول: كل مصور  في النار يجعل له بكل صورة صورها نفسا فيعذبه في جهنم."

(مشكاة المصابيح، ج:2، ص: 385، باب التصاویر، ط: قدیمي)

"ترجمہ: حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہ  کہتے ہیں کہ  میں نے رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم کو یہ فرماتے  ہوئے سنا کہ” ہر مصور دوزخ میں ڈالا جائے گا، اور اس کی بنائی  ہوئی ہر تصویر کے بدلے ایک شخص پیدا کیا جائے گا جو تصویر بنانے والے کو دوزخ میں عذاب دیتا رہے گا“۔

(مظاہر حق جدید،ج:4، ص:230،    ط: دارالاشاعت)

فتاویٰ شامی میں ہے:

"وظاهر كلام النووي في شرح مسلم الإجماع على تحريم تصوير الحيوان، وقال: وسواء صنعه لما يمتهن أو لغيره، فصنعته حرام بكل حال لأن فيه مضاهاة لخلق الله تعالى، وسواء كان في ثوب أو بساط أو درهم وإناء وحائط وغيرها اهـ."

(كتاب الصلاة، باب ما يفسد الصلاة و مايكره فيها، ج: 1، ص: 647، ط: سعيد)

فقط والله أعلم


فتوی نمبر : 144509101093

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں