ایک شخص فوت ہو گیا ہے،جس نے ایک بیوہ، چار بیٹے اور تین بیٹیاں چھوڑی ہیں،ان کے درمیان میراث کتنے حصوں میں تقسیم ہو گی؟
صورتِ مسئولہ میں مرحوم کے ترکے کی تقسیم کا شرعی طریقہ یہ ہے کہ مرحوم کی تجہیز و تکفین کا خرچہ نکالنے کے بعد، اگر مرحوم کے ذمہ کوئی قرض ہو تو اس کی ادائیگی کے بعد، اگر مرحوم نے کوئی جائز وصیت کی ہو تو اسے ایک تہائی ترکہ میں سے نافذ کرنے کے بعد بقیہ کل ترکے کو 88حصوں میں تقسیم کیا جائے گا، جس میں سے 11حصے مرحوم کی بیوہ کو، 14،14حصے مرحوم کے ہر ایک بیٹے کو اور 7،7 حصے مرحوم کی ہر ایک بیٹی کو ملیں گے۔
یعنی سو روپے میں سے 12.5روپے مرحوم کی بیوہ کو، 15.90روپے مرحوم کے ہر ایک بیٹے کو اور 7.95روپے مرحوم کی ہر ایک بیٹی کو ملیں گے۔فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144112200946
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن