وراثت ایک عورت فوت ہو گئی ہے اسکا شوہر ہے اور تین بیٹیاں ہیں اور عورت کے ماں باپ حیات نہیں ہیں البتہ دو بھائی اور پانچ بہنیں ہیں ، ان کی وراثت کی تقسیم کس طرح ہو گی؟
صورت مسئولہ میں مرحومہ کے ترکہ کی تقسیم کا شرعی طریقہ یہ ہے کہ کل ترکہ میں سے سب سے پہلے ان کے حقوق متقدمہ یعنی اگر ان پر کوئی قرضہ ہو تو اسے ادا کیا جائے،پھر اگر انہوں نے کوئی جائز وصیت کی ہو تو باقی ماندہ ترکہ کے ایک تہائی سے اسے نافذکیا جائے، اس کے بعد باقی جائیداد منقولہ وغیر منقولہ کے108حصے بناکر مرحومہ کے شوہر کو 27 حصے، ہر بیٹی کو 24 حصے، ہر بھائی کو 2 حصے اور ہر بہن کو ایک حصہ ملے گا، جب کہ کفن دفن کے اخراجات شوہر کے ذمہ ہوں گے۔
صورتِ تقسیم یہ ہے:
میت 12/ 108
شوہر | بیٹی | بیٹی | بیٹی | بھائی | بھائی | بہن | بہن | بہن | بہن | بہن |
3 | 8 | 1 | ||||||||
27 | 24 | 24 | 24 | 2 | 2 | 1 | 1 | 1 | 1 | 1 |
یعنی فیصد کے اعتبار سے مرحومہ کے شوہر کو 25 فیصد، ہر بیٹی کو 22.22 فیصد ہر بھائی کو 1.85فیصد اور ہر بہن کو 0.925فیصد ملے گا۔
فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144307101863
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن