بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

16 شوال 1445ھ 25 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

ترکہ کی تقسیم


سوال

وراثت ایک عورت فوت ہو گئی ہے اسکا شوہر ہے اور تین بیٹیاں ہیں اور عورت کے ماں باپ حیات نہیں ہیں البتہ دو بھائی اور پانچ بہنیں ہیں ، ان کی وراثت کی تقسیم کس طرح ہو گی؟

جواب

صورت مسئولہ میں مرحومہ  کے ترکہ کی تقسیم کا شرعی طریقہ یہ ہے کہ کل ترکہ میں سے سب سے پہلے ان کے حقوق متقدمہ یعنی اگر ان پر کوئی قرضہ ہو تو اسے ادا کیا جائے،پھر اگر انہوں نے کوئی جائز وصیت کی ہو تو باقی ماندہ ترکہ کے ایک تہائی سے اسے نافذکیا جائے، اس کے بعد باقی  جائیداد منقولہ وغیر منقولہ کے108حصے بناکر مرحومہ کے شوہر کو 27 حصے، ہر بیٹی کو 24 حصے، ہر بھائی کو 2 حصے اور ہر بہن کو ایک حصہ ملے گا، جب کہ کفن دفن کے اخراجات شوہر کے ذمہ  ہوں گے۔

صورتِ تقسیم یہ ہے:

میت 12/ 108

شوہر بیٹیبیٹیبیٹیبھائیبھائیبہنبہنبہنبہنبہن
38 1
272424242211111

یعنی فیصد کے اعتبار سے مرحومہ کے شوہر کو 25 فیصد، ہر بیٹی کو 22.22 فیصد ہر بھائی کو 1.85فیصد اور ہر بہن کو 0.925فیصد ملے گا۔

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144307101863

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں