بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

16 شوال 1445ھ 25 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

ترکہ کی تقسیم 1 بیوہ 2 بھائی


سوال

26 جنوری کو میرے بھائی کی وفات ہوئی ہے، ورثاء میں ایک بیوہ  ( جوکہ اب اپنے والدین کے گھر مقیم ہے) اور دو بھائی ہیں، مرحوم بھائی کی کوئی اولاد نہیں تھی،  جب کہ ہماری والدہ والد اور بہن کی وفات مرحوم بھائی کی وفات سے پہلے ہی ہوگئی ہے، مرحوم نے اپنے ترکہ میں  Rs.9,659,000 چھوڑے ہیں، برائے کرم ترکہ کی شرعی تقسیم بتادیں، کہ کس کو کتنا ملے گا؟

جواب

صورتِ  مسئولہ میں مرحوم کے کل ترکہ کو 8 حصوں میں تقسیم کرکے 2 حصے بیوہ کو اور تین  تین حصے  مرحوم کے ہر ایک بھائی کو ملیں گے۔

یعنی/ 9,659,000 روپے میں سے2414750 روپے مرحوم کی بیوہ کو، اور 3622125 روپے مرحوم کے ہر ایک بھائی کو ملیں گے۔ فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144210201094

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں