ایک خاتون کا انتقال ہو گیا ہے ان کے ورثاء میں دو بھائی، خاوند اور ایک بیٹی شامل ہے۔ براہ کرم شریعت مطہرہ کی روشنی میں ان کے حصے تحریر فرمائیں!
مرحومہ کا ترکہ تقسیم کرنے کا طریقہ یہ ہے کہ سب سے پہلے مرحومہ کے حقوق متقدمہ ادا کرنے کے بعد یعنی ( کفن دفن کے اخراجات تو شوہر کے ذمہ ہوں گے،باقی) اگر مرحومہ کے ذمہ کوئی قرض ہو اسے ادا کرنے کے بعد، اگر مرحومہ نے کوئی جائز وصیت کی ہو اسے ایک تہائی ترکہ سے پورا کرنے کے بعد باقی ترکہ منقولہ و غیرمنقولہ کے آٹھ حصے کرکے دو حصے مرحومہ کے شوہرکو ، چار حصے اس کی بیٹی کو اور ایک ایک حصہ اس کے ہر بھائی کو ملے گا۔ تقسیم کی صورت یہ ہے:
(ناصرہ مرحومہ) 8/4
شوہر | بیٹی | بھائی | بھائی |
1 | 2 | 1 | |
2 | 4 | 1 | 1 |
مثلا /100 روپے میں سے /25 روپے شوہر کو، /50 روپے بیٹی کو اور /12.50 روپے ہر بھائی کو ملیں گے۔ فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144504100885
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن