بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

11 شوال 1445ھ 20 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

تراویح میں نا بالغ کی امامت


سوال

تروایح میں نابالغ کا امامت کرنا جائز ہے یا نہیں?

جواب

بالغ افراد کی امامت خواہ فرض نماز میں ہو یا تراویح میں، بہر صورت امام کا بالغ ہونا ضروری ہے، لہذا صورتِ مسئولہ میں نابالغ امام کے پیچھے بالغ افراد کے لیے تراویح ادا کرنا جائز نہ ہوگا۔

فتاوی ہندیہ میں ہے:

"وَإِمَامَةُ الصَّبِيِّ الْمُرَاهِقِ لَصِبْيَانٍ مِثْلِهِ يَجُوزُ، كَذَا فِي الْخُلَاصَةِ. وَعَلَى قَوْلِ أَئِمَّةِ بَلْخٍ يَصِحُّ الِاقْتِدَاءُ بِالصِّبْيَانِ فِي التَّرَاوِيحِ وَالسُّنَنِ الْمُطْلَقَةِ، كَذَا فِي فَتَاوَى قَاضِي خَانْ. الْمُخْتَارُ أَنَّهُ لَايَجُوزُ فِي الصَّلَوَاتِ كُلِّهَا، كَذَا فِي الْهِدَايَةِ. وَهُوَ الْأَصَحُّ، هَكَذَا فِي الْمُحِيطِ. وَهُوَ قَوْلُ الْعَامَّةِ وَهُوَ ظَاهِرُ الرِّوَايَةِ، هَكَذَا فِي الْبَحْرِ الرَّائِقِ". ( الْبَابُ الْخَامِسُ فِي الْإِمَامَةِ وَفِيهِ سَبْعَةُ فُصُولٍ، الْفَصْلُ الثَّالِثُ فِي بَيَانِ مَنْ يَصْلُحُ إمَامًا لِغَيْرِهِ، ١ / ٨٥، ط: دار الفكر) فقط والله أعلم


فتوی نمبر : 144109201921

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں