بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

28 شوال 1445ھ 07 مئی 2024 ء

دارالافتاء

 

تراویح میں ایک سورت دو رکعت میں پڑھنا


سوال

تراویح کی نماز میں  ایک  سورت دو رکعت میں پڑھ لی ایک ساتھ، اس کا حکم کیا ہے نماز ہوگی یا نہیں؟

جواب

واضح رہے کہ فرض نماز میں عذر اور ضرورت کے بغیر دونوں رکعتوں میں ایک ہی سورت کی قراءت کرنا مکروہِ تنزیہی اور خلافِ اولی ہے، اگر بھول کر ایسا کیا تو کوئی حرج نہیں، البتہ فرض کے علاوہ نماز مثلاًتراویح،سنن و نوافل  میں بلاکراہت سورت کاتکرار جائز ہے۔

فتاوی شامی میں ہے :

"لا بأس أن يقرأ سورةً ويعيدها في الثانية.

 (قوله: لا بأس أن يقرأ سورةً إلخ ) أفاد أنه يكره تنزيها، وعليه يحمل جزم القنية بالكراهة، ويحمل فعله عليه الصلاة والسلام لذلك على بيان الجواز، هذا إذا لم يضطر، فإن اضطر بأن قرأ في الأولى: {قل أعوذ برب الناس} الناس أعادها في الثانية إن لم يختم، نهر".

(کتاب الصلاۃ،فصل فی القراءۃ،ج:1،ص:546،سعید)

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144409100228

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں