بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

23 شوال 1445ھ 02 مئی 2024 ء

دارالافتاء

 

تراویح سمجھ کر وتر کی جماعت میں اقتدا کرنے کا حکم


سوال

ہمارا پانچ روزہ ختم ہوا، اس میں ہمارے دوست وغیرہ بھی آئے، ہم جب وتر  پڑھ رہے تھے تو ہمارے کچھ دوست تراویح سمجھ کر شریک ہو گئے،بعد میں تیسری رکعت میں ان کو پتا چلا تو وتر کی نیت سے پورا کر لیا انہوں نے، پھر بعدمیں مجھے بتایا، تو کیا ان کے وتر ہو گئے ؟

جواب

جن  لوگوں نے  امام  کی وتر کی نماز میں  تراویح سمجھ کر  اقتدا کی ہے  ، ان کی تراویح اور وتر دونوں نمازیں نہیں ہوئیں، تراویح کا وقت تو گزرگیا البتہ وتر کی قضا لازم ہے۔

الفتاوى الهندية (1/ 117):

"ولو صلى التراويح مقتديًا بمن يصلي مكتوبةً أو وترًا أو نافلةً، الأصح أنه لايصح الاقتداء به؛ لأنه مكروه مخالف لعمل السلف."

فقط والله أعلم


فتوی نمبر : 144509100994

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں