میرے نانا ابو کا انتقال ہوا ہے، پیچھے ان کے 6 بیٹیاں ایک بیوہ عمر سال70 اور ایک بھائی اور ایک بہن ہے تو وراثت کی تقسیم بتا دیں۔
صورتِ مسئولہ میں سائل کے مرحوم نانا کے ترکہ کی تقسیم کا شرعی طریقہ یہ ہے کہ میت کے حقوقِ متقدمہ یعنی تجہیز و تکفین کے اخراجات ادا کرنے کے بعد، اگر ان پر کوئی قرض ہو تو وہ ادا کرنے کے بعد، اگرانہوں نے کوئی جائز وصیت کی ہو تو اسےباقی ترکہ کے ایک تہائی ترکہ سے پورا کرنے کے بعد، مابقیہ کل ترکہ منقولہ و غیر منقولہ کو 144 میں تقسیم کریں، 18 حصے بیوہ کو، 16،16 حصے ہر بیٹی کو، 20 حصے بھائی کو اور 10 حصے بہن کو ملیں گے۔ صورتِ تقسیم یہ ہے:
میت:144/24
بیوہ | بیٹی | بیٹی | بیٹی | بیٹی | بیٹی | بیٹی | بھائی | بہن |
3 | 16 | 5 | ||||||
18 | 16 | 16 | 16 | 16 | 16 | 16 | 20 | 10 |
یعنی فیصد کے اعتبار سے %12.5 بیوہ کو، %11.11 ہر بیٹی کو، % 13.88 بھائی کو اور %6.9 بہن کو ملےگا۔
فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144402100986
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن