ہماری والدہ کا انتقال ہوگیا ہے ،تین بھائی ،دو بہنیں ہیں ،یعنی تین بیٹے ،دو بیٹیاں ہیں ،شوہر کا انتقال پہلے ہوچکا تھا ،والدین بھی زندہ نہ تھے ،پھر ایک بیٹے کا انتقال ہوا، غیر شادی شدہ تھے، ورثاء :دو بھائی ،دو بہنیں ہیں ،ہماری والدہ کا ایک پلاٹ ہے جس کی قیمت دو کروڑ ساٹھ لاکھ ہے ،ہمیں شرعی حصے بتائیں ۔
صورت مسئولہ میں مرحومہ والدہ کے ترکہ کی تقسیم کا شرعی طریقہ یہ ہے کہ مرحومہ کے حقوقِ متقدمہ یعنی تجہیز وتکفین کے اخراجات ادا کرنے کے بعد، اگر کوئی قرض ہو تو وہ ادا کرنے کے بعد، اگرمرحومہ نے کوئی جائز وصیت کی ہو تو اسے باقی ترکہ کے ایک تہائی ترکہ سے پورا کرنے کے بعد، مابقیہ کل ترکہ منقولہ و غیر منقولہ کو 6 حصوں میں تقسیم کریں، دو دو حصے ہر بیٹے کو اور ایک ایک حصہ ہر بیٹی کو ملے گا۔
صورتِ تقسیم درج ذیل ہے:
میت: 6
بیٹا | بیٹا | بیٹی | بیٹی |
2 | 2 | 1 | 1 |
یعنی دو کروڑ ساٹھ لاکھ روپے میں سے 86,66,666.66 روپے ہر بیٹے کواور 43,33,333.33 روپے ہر بیٹی کو ملیں گے۔
فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144303100409
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن