وراثت میں ایک گھر ہے، جس کے آٹھ وارث ہیں، بیوہ، تین بیٹے اور چار بیٹیوں میں باعتبارِ وراثت کیسے تقسیم ہوگا؟
صورتِ مسئولہ میں کل ترکہ میں سے حقوقِ متقدمہ یعنی تجہیز و تکفین کا خرچہ نکالنے کے بعد ، اگر مرحوم کے ذمہ کوئی قرض ہو تو اسے باقی ترکہ میں سے ادا کرنے کے بعد، اگر مرحوم نے کوئی جائز وصیت کی ہو تو اسے باقی ترکہ کے ایک تہائی میں سے ادا کرنے کے بعد باقی ترکہ کے 80 حصے کرکے مرحوم کی بیوہ کو 8 حصے، اس کے ہر بیٹۓ کو 14 حصے اور ہر بیٹی کو 7 حصے ملیں گے۔
یعنی 100 روپے میں سے 12.50% مرحوم کی بیوہ کو، 17.50% ہر بیٹے کو اور 8.75% ہر بیٹی کو ملے گا۔
نوٹ : یہ تقسیم اس وقت ہے جب کہ مرحوم کے انتقال کے وقت اس کے والدین یا ان میں سے کوئی زندہ نہ ہوں۔
فتوی نمبر : 144202200120
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن