والد کی وفات کے بعد دو بیٹے، ایک بیٹی اور ایک بیوہ میں جائے دا د (ترکہ) کیسے تقسیم ہو گا ؟
صورتِ مسئولہ میں مرحوم کے ترکہ کی تقسیم کا شرعی طریقہ یہ ہے کہ مرحوم کے ترکہ میں سے حقوقِ متقدمہ یعنی تجہیز و تکفین کا خرچہ نکالنے کے بعد، اگر مرحوم کے ذمہ کوئی قرض ہو تو اسے ادا کرنے کے بعد، اگر مرحوم نے کوئی جائز وصیت کی ہو تو اسے ایک تہائی ترکہ میں سے نافذ کرنے کے بعد، باقی کل جائیداد منقولہ و غیر منقولہ کو ۴۰ حصوں میں تقسیم کر کے اس میں سے ۵ حصے مرحوم کی بیوہ کو، ۱۴ حصے مرحوم کے ہر ایک بیٹے کو اور ۷ حصے مرحوم کی بیٹی کو ملیں گے۔
فیصد کے اعتبار سے 100 فیصد میں سے 12.5 فیصد مرحوم کی بیوہ کو،35 فیصد مرحوم کے ہر ایک بیٹے کو اور17.5 فیصد مرحوم کی بیٹی کو ملیں گے۔فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144212201647
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن