بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

3 ربیع الثانی 1446ھ 07 اکتوبر 2024 ء

دارالافتاء

 

کلالہ کی میراث کی تقسیم


سوال

اگر ایک بے اولاد شخص مر جائے تو اس کی جائیداد کس کے نام جاۓ گی ؟اس کی ایک بیوی ہے اور ایک بھائی،  اک بہن ہے اور کوئی  نہیں ہے؟

جواب

صورت مسئولہ میں مرحوم کی جائیداد ان کے شرعی ورثاء میں ان کے شرعی حصوں کے بقدر تقسیم ہوگی اور تقسیم ہونے کے بعد  ہر وارث اپنا حصہ اپنے نام کرسکتا ہے ۔

تقسیم کا طریقہ یہ ہے کہ سب سے پہلے مرحوم کے حقوق متقدمہ یعنی تجہیز وتکفین کے اخراجات نکالے جائیں  ،اگر مرحوم کے ذمہ کوئی قرض ہو تو اسے کل مال سے ادا کیا جائے  اور اگر مرحوم نے کوئی جائز وصیت کی ہو تو اسے بقیہ مال کے ایک تہائی سے نافذ کرنے کے بعد کل ترکہ منقولہ وغیر منقولہ کو 4 حصوں میں تقسیم کرکے مرحوم کی بیوہ کو 1 حصہ اور بھائی کو 2 حصے اور بہن کو ایک حصہ ملے گا ۔

صورت تقسیم یہ ہے :

میت۔۔۔4

بیوہبھائیبہن
121

فیصد کے اعتبار سے مرحوم کی بیوہ کو 25 فیصد اور بھائی کو 50فیصد اور بہن کو 25 فیصد ملے گا ۔فقط واللہ اعلم 


فتوی نمبر : 144507101683

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں