ورثاء میں تین بھائی اور ایک بہن ہے تو وراثت کیسے تقسیم ہوگی؟
صورتِ مسئولہ میںمرحوم کی میراث کی تقسیم کا شرعی طریقہ یہ ہے کہمرحوم کے حقوق متقدمہ یعنی تجہیز و تکفین کا خرچہ نکالنے کے بعد ، اگر مرحوم کے ذمہ کوئی قرض ہو اسے ادا کرنے کے بعد ،اگر مرحوم نے کوئی جائز وصیت کی ہو تو اسے ایک تہائی ترکہ میں سے نافذ کرنے کے بعد، باقی کل ترکہ کو /7 حصوں میں تقسیم کرکے مرحوم کے ہر بھائی کو /2 حصے (28.57٪) اور بہن کو ایک حصہ (14.28٪) ملے گا۔
نوٹ : مذکورہ تقسیم اس صورت میں ہے جب مرحوم کے انتقال کے وقت اس کے والدین، اولاد اور مرد میت ہو تو بیوی اور عورت میت ہو تو شوہر نہ ہو۔ فقط و اللہ اعلم
فتوی نمبر : 144110200214
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن