بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

10 شوال 1445ھ 19 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

تین بھائیوں اور ایک بہن میں میراث کی تقسیم


سوال

 ورثاء میں تین بھائی اور ایک بہن ہے تو وراثت کیسے تقسیم ہوگی؟

جواب

صورتِ مسئولہ میںمرحوم کی میراث کی تقسیم کا شرعی طریقہ یہ ہے کہمرحوم کے حقوق متقدمہ یعنی تجہیز و تکفین کا خرچہ نکالنے کے بعد ، اگر مرحوم کے ذمہ کوئی قرض ہو اسے ادا کرنے کے بعد ،اگر مرحوم نے کوئی جائز وصیت کی ہو تو اسے ایک تہائی ترکہ میں سے نافذ کرنے کے بعد، باقی کل ترکہ کو  /7 حصوں میں تقسیم کرکے مرحوم کے ہر بھائی کو /2 حصے (28.57٪) اور بہن کو ایک حصہ (14.28٪)  ملے گا۔

نوٹ : مذکورہ تقسیم اس صورت میں ہے جب مرحوم کے انتقال کے وقت اس کے والدین، اولاد اور مرد میت ہو تو بیوی اور  عورت میت ہو تو شوہر نہ ہو۔ فقط و اللہ اعلم


فتوی نمبر : 144110200214

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں