دادا کی جائیداد کی تقسیم شرعی طور پر کیسے ہوگی ؟ مرحوم کا ایک ہی بیٹا تھا، اس کا انتقال ہو چکا ہے، ایک پوتا ہے ایک پوتی ہے اور ایک بہو ہے، ان کے درمیان تقسیم کیسے ہوگی ؟
صورت ِ مسئولہ میں مرحوم دادا کی زندگی میں ہی بیٹے کا انتقال ہوچکا تھا تو مذکورہ ورثہ میں ترکہ کی تقسیم کا شرعی طریقہ یہ ہے کہ سب سے پہلے مرحوم کے حقوق ِ متقدمہ یعنی تجہیز وتکفین کے اخراجات نکالنے کے بعد ،اگر مرحوم کے ذمہ کوئی قرض ہو تو اسے کل مال سے ادا کرنے کے بعد ،اگر مرحوم نے کوئی جائز وصیت کی ہو تو اسے بقیہ ترکہ کے ایک تہائی سے نافذ کرنے کے بعد کل ترکہ منقولہ وغیر منقولہ کو 3 حصوں میں تقسیم کرکے 2 حصے مرحوم کے پوتے کو اور ایک حصہ پوتی کو ملے گا۔
صورت تقسیم یہ ہے :
میت۔۔۔3
پوتا | پوتی |
2 | 1 |
فیصد کے اعتبار سے 66.66 فیصد پوتے کو اور 33.33 فیصد پوتی کو ملے گا ، اگر بیٹے کا انتقال باپ کی زندگی میں ہو ا ہے تو مرحوم کی بہو کا اپنے سسر کی میراث میں شرعاً حصہ نہیں ہے ۔
فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144502102204
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن