بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

26 شوال 1445ھ 05 مئی 2024 ء

دارالافتاء

 

میں نے طلاق دی بھی ہو، مجھے یاد نہ ہو، میں اللہ کے ہاں معاف ہوں کہنے کا حکم


سوال

ایک شخص نے کہا :"میں نے طلاق دی بھی ہو ، مجھے یاد نہ ہو ، میں اللہ کے ہاں معاف ہوں ،ایسا کہنے سے اس شخص کی طلاق واقع ہو گی یا نہیں؟

جواب

مذکورہ جملے سے طلاق واقع نہیں ہوتی ، البتہ اس طرح کی گفتگو سے بھی اجتناب کرنا چاہیے۔

فتاویٰ شامی میں ہے:

"وركنه لفظ مخصوص.(قوله: وركنه لفظ مخصوص) هو ما جعل دلالةً على معنى الطلاق من صريح أو كناية، فخرج الفسوخ على ما مر، وأراد اللفظ ولو حكمًا؛ ليدخل الكتابة المستبينة، وإشارة الأخرس، والإشارة إلى العدد بالأصابع في قوله: أنت طالق هكذا، كما سيأتي".

(كتاب الطلاق، ج:3، ص:230، ط:سعيد)

فقط والله أعلم


فتوی نمبر : 144311101037

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں