بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

19 شوال 1445ھ 28 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

جا میں نے تمہیں طلاق دی


سوال

میں نے چار سال پہلے اپنی بیوی کو ان الفاظ  "جا میں نے تمہیں طلاق دی"کے ذریعے ایک طلاق دی ،پھر رجوع  کرلیا ،طلاق صاف الفاظ میں دی تھی ،اب 25 ستمبر کو میں نے پھر اسے دو مرتبہ طلاق دی یہ کہہ کر کہ "جا میں نے تمہیں طلاق دی"ایسا دو مرتبہ کہا ،اب کتنی طلاقیں  ہوئیں اور ایک ساتھ رہنے کی کیا صورت ہے؟ چار سال پہلے جو الفاظ کہے وہ یہ تھے: جا میں نے تمہیں طلاق دی

جواب

صورت مسئولہ میں سائل  نے جب اپنی بیوی کو چار سال قبل یہ الفاظ کہے" جا میں نے تمہیں طلاق دی"تو  اس سے ایک طلاق رجعی واقع ہو گئی تھی اورعدت (پوری تین ماہواریاں اگر حمل نہیں تھا اگر حمل تھا تو بچہ کی پیدائش تک) کے اندر رجوع کر لینے سے نکاح قائم رہا اور آئندہ کے لیے سائل کو دو طلاقوں کا حق حاصل تھا پھر 25 دسمبر کو یہی طلاق کے الفاظ دو مرتبہ ادا کرنے سے مزید دو طلاقیں بھی واقع ہو گئیں اس طرح مجموعی اعتبار سے بیوی پر تینوں طلاقیں واقع ہوگئیں اور سائل کی بیوی سائل پر حرمت مغلظہ کے ساتھ حرام ہوگئی اور نکاح ختم ہو گیا ، اب  رجوع جائز نہیں اور دوبارہ نکاح بھی نہیں ہوسکتا ۔

مطلقہ عدت (پوری تین ماہواریاں اگر حمل نہ ہو اور اگر حمل ہو تو بچے کی پیدائش تک)گزار کر دوسری جگہ نکاح کرنے میں آزاد ہوگی ۔  

البتہ عدت گزارنے کے بعد مطلقہ اگر کسی دوسرے شخص سے نکاح کرے اور وہ اس سے صحبت (ہمبستری ) کرے اس کے بعد  وہ دوسرا شخص بیوی کو طلاق دیدے یا عورت طلاق لےلے، یا شوہر کا انتقال ہو جائے تو اس کی عدت گزار کر پہلے شوہر (سائل) سے نکاح کرسکتی ہے۔

فتاوی عالمگیری میں ہے:

 "وان کان الطلاق ثلاثا فی الحرۃ وثنتین فی الامة، لم تحل له حتی تنکح زوجا غیرہ نکاحا صحیحا، ویدخل بها ، ثم یطلقها او یموت عنها"

(الباب السادس فی الرجعۃ، فصل فیما تحل بہ المطلقۃ، کتاب الطلاق  ص:۴۷۳  المجلد الاول، مکتبہ رشیدیہ)

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144303100176

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں