بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

20 شوال 1445ھ 29 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

تالاب سے ملی ہوئی انگوٹھی کا حکم


سوال

ایک شخص کونڈ میں نہارہا تھا، اتفاق سے ایک سونے کی انگوٹھی ملی، تو اسے گھر لے آیا ، اور  والد نے   صندوق میں رکھ دی، اب اس کا خیال آیاتواب کیا کرے؟یاد رہے  اس واقعے کو چارسال  ہوچکے ہیں۔ براہِ کرم جواب عنایت فرمائیں!

جواب

صورتِ مسئولہ میں تالاب میں ملی ہوئی مذکورہ انگوٹھی کا حکم یہ ہے کہ  اگر مذکورہ انگوٹھی کا مالک معلوم ہےتو اسی کو واپس کی جائے، تاہم اگر مالک  معلوم نہیں ہے (جیسے کہ سوال سے بھی یہی ظاہر ہورہا ہے)، تو حتی الوسع اس انگوٹھی کی تشہیر کی جائے، تشہیر کرنے کے باوجود بھی اگر مالک کا پتا نہیں چلتا تو اس انگوٹھی کو مالک کی طرف سے صدقہ کیا جاسکتا ہے، اگر صدقہ کرنے کے بعد مالک  آجائے  تو اسے بتایا جائے کہ انگوٹھی اس کی طرف سے صدقہ کردی گئی ہے،اگر وہ اس کو قبول کرلے تو صدقہ اس کی طرف سے ہوجائے گا،اور اگر وہ اپنی انگوٹھی کا مطالبہ کرے تو اس کی انگوٹھی   کی مالیت اسے  دی جائے ، اس صورت میں  صدقہ کا ثواب صدقہ کرنے والے کو ملے گا۔

فتاوی عالمگیری میں ہے:

"ثم ما يجده الرجل نوعان: نوع يعلم أن صاحبه لا يطلبه كالنوى في مواضع متفرقة وقشور الرمان في مواضع متفرقة، وفي هذا الوجه له أن يأخذها وينتفع بها إلا أن صاحبها إذا وجدها في يده بعد ما جمعها فله أن يأخذها ولا تصير ملكا للآخذ، هكذا ذكر شيخ الإسلام خواهر زاده وشمس الأئمة السرخسي - رحمهما الله تعالى - في شرح كتاب اللقطة، وهكذا ذكر القدوري في شرحه. ونوع آخر يعلم أن صاحبه يطلبه كالذهب والفضة وسائر العروض وأشباهها وفي هذا الوجه له أن يأخذها ويحفظها ويعرفها حتى يوصلها إلى صاحبها وقشور الرمان والنوى إذا كانت مجتمعة فهي من النوع الثاني ...

إن كان الملتقط محتاجا فله أن يصرف اللقطة إلى نفسه بعد التعريف، كذا في المحيط، وإن كان الملتقط غنيا لا يصرفها إلى نفسه بل يتصدق على أجنبي أو أبويه أو ولده أو زوجته إذا كانوا فقراء، كذا في الكافي".

(كتاب اللقطة، ج:2، ص:290، ط:مكتبه رشيديه)

فقط والله اعلم 


فتوی نمبر : 144308100986

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں