مندرجہ ذیل صورت میں میراث کا تناسب کیا ہوگا؟
1۔زید کا پہلی بیوی سے ایک بیٹا ہے (وہ زچگی کے دوران فوت ہو گئی تھی)
2۔انہوں نے دوسری شادی کی اور ان کے دو بچے ہیں، بیٹا اور بیٹی۔
3۔ اس کی دوسری بیوی زندہ ہے۔
4۔ اس کے والدین اب نہیں ہیں۔
5۔ اس کے تمام بچے بالغ ہیں۔
صورتِ مسئولہ میں مرحوم کےترکہ کی تقسیم کا شرعی طریقہ یہ ہے کہ مرحوم کے حقوقِ متقدمہ یعنی تجہیز و تکفین (کفن و دفن )کے اخراجات نکالنے کے بعد ،اگر میت کے ذمّہ قرض ہو تو اس کو کل ترکہ سے ادا کرنے کے بعد ،اگر میت نے کوئی جائز وصیت کی ہو تو اس کو باقی ترکہ کی ایک تہائی میں سے نافذ کرنے کے بعد باقی ترکہ منقولہ و غیر منقولہ کو40حصوں میں تقسیم کرکے5حصےبیوہ کو،14حصےہرایک بیٹے کواور7حصے بیٹی کو ملیں گے ۔
صورتِ تقسیم یہ ہے:
میت :8 /40
بیوہ | بیٹا | بیٹا | بیٹی |
1 | 7 | ||
5 | 14 | 14 | 7 |
یعنی 100 روپے میں سے بیوہ کو 12.50 روپے ،ہر ایک بیٹے کو 35 روپے اور بیٹی کو 17.50 روپے ملیں گے ۔
فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144406101243
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن